The Spectators Fell Silent by Kamran Awan
علی محمد فرشی
تماشائی حیرت زدہ رہ گئے
تماشا گروں نے
کبوتر نکالے تھے
شیشے کے خالی کنستر سے!
ماچس کی تیلی سے
بجلی کا کھمبا بنایا تھا
رسی پہ چلتی ہوئی ایک لڑکی
ہوا میں اُڑائی تھی
بندر کے اندر سے
انسانی بچہ نکالا تھا
سب لوگ حیران تھے
کیسے جادو گروں نے
پرندے کو راکٹ بنایا
پتنگے کی دُم سے سٹنگر نکالا
طلسماتی ہاتھوں نے
گیندوں کی مانند ایٹم بموں کو اچھالا
تماشائی حیران تھے
کیسے جادو گروں نے
زمیں
راکھ کی ایک مٹھی میں تبدیل کر دی!
The Spectators Fell Silent
The jugglers
drew pigeons
from the empty glass jar,
built an electric pole
with a matchstick,
made the girl walking on the rope
fly in the air,
pulled a human baby
out of a monkey
All the people were astounded,
how the performers transformed a bird into a rocket,
drew out a stinger from the tail of a moth
The magical hands
played with the atomic bombs like the tennis balls
The spectators were astonished,
how the magicians turned
the earth into a fistful of ashes
(Translated by Kamran Awan)